نئی دہلی، 20؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )جنسی جرائم سے متعلق ویڈیوز سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر روکنے سے متعلق این جی او ’پرجاوالا ‘کی درخواست پر سماعت کے دوران سائبر محکمہ کے ڈائریکٹر جنرل نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ انہوں نے چائلڈ پورنوگرافی لفظ کو بلاک کر دیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ ریپ اور گینگ ریپ جیسے الفاظ کو بلاک کرنے میں قانونی رکاوٹیں ہیں۔سماعت کے دوران حکومت نے کہا کہ وہ ایک پینل قائم کرنے جا رہی ہے ،جہاں کوئی بھی شخص کسی قابل اعتراض ویڈیو کے بارے میں شکایت کر سکے گا ۔گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے گوگل، فیس بک اور مائیکروسافٹ کو نوٹس جاری کر کے یہ پوچھا تھا کہ ان کے نیٹ ورک کا استعمال کر کے سائبر جرم پر کنٹرول کس طرح کیا جا سکتا ہے؟کورٹ نے پوچھا تھا کہ جنسی جرائم سے متعلق ویڈیوز سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر کیسے روکی جائیں؟سماعت کے دوران درخواست گزار این جی او پرجاوالا کے وکیل ارپنا بھٹ نے کہا کہ ریپ کے ویڈیو فلمائے جاتے ہیں اور انہیں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر ڈال دیا جاتا ہے ۔انہوں نے عدالت سے اسے انٹرنیٹ کمپنیوں کو روکنے کی ہدایات دینے کی اپیل کی۔سابقہ سماعت میں مرکز نے کہا تھا کہ سائبر جرائم کے لیے مرکزی وزارت داخلہ اور سی بی آئی نوڈل ایجنسی ہے، جنسی جرائم کے ملزمان کے نام عام کئے جانے پر ابھی تبادلہ خیال جاری ہے۔مرکز نے کہا تھا کہ نام تبھی عوامی کئے جائیں جب کورٹ انہیں مجرم قرار دے، اس پر عدالت نے کہا تھا کہ جنسی مجرموں کا نام تبھی عوامی کیا جائے جب عدالت انہیں مجرم قرار دے، اس سے ان کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔قابل ذکرہے کہ پرجاوالا این جی او نے سابق چیف جسٹس ایچ ایل دتو کو ایک خط کے ساتھ ریپ کے دو ویڈیوپن ڈرائیو میں بھیجے تھے ،جس پر عدالت نے از خود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے پر سماعت شروع کی تھی۔